ایک عظیم عاشقِ رسول ﷺ صوفی سید عظیم الباقی عظیم مکن پوری علیہ الرحمہ

عظیم الاصفیاء مربی المشائخ شیخ طریقت حضرت علامہ الحاج صوفی سید عظیم الباقی عظیم مکنپوری علیہ الرحمہ

ایک عظیم عاشقِ رسول ﷺ
دنیا کے ہر دور میں عشقِ رسول ﷺ نے انسانیت کو روشنی عطا کی ہے لیکن کچھ چہرے ایسے ہوتے ہیں جو عشقِ مصطفی ﷺ کی جیتی جاگتی تصویر بن جاتے ہیں انہی ہستیوں میں ایک درخشندہ نام سید عظیم الباقی صاحب کا ہے جنہوں نے اپنی زندگی کا ہر لمحہ محبتِ رسول ﷺ میں بسر کیا

عشقِ رسول ﷺ ان کی رگوں میں دوڑتا تھا
سید عظیم الباقی صاحب کا دل عشقِ رسول ﷺ سے لبریز تھا ان کی باتوں میں ان کے قلم میں اور ان کی آنکھوں میں فقط ایک ہی شعلہ جلتا تھا نبی کریم ﷺ کی محبت کا وہ جب بھی رسول پاک ﷺ کا ذکر کرتے ایسا لگتا کہ ان کی روح مدینہ کی گلیوں میں سجدہ ریز ہو گئی ہے

لبوں پر درود ، دل میں طیبہ کا نقش ، ان کی محفلیں درود و سلام سے گونجتی تھیں ، وہ اکثر اپنا یہ شعر پڑھا کرتے تھے

تڑپ خدا کے لیے اس طرح دل مضطر
تیرے تڑپنے کی پہنچے صدا مدینے میں
ضرور اٹھے گی تیری طرف نگاہِ کرم
تجھے بلائیں گے خیر الورا مدینے میں

ان کا معمول تھا کہ روزانہ ہزاروں مرتبہ درود پڑھتے ان کی گفتگو سننے والے خود بخود نعت خوان بن جاتے ان کی صحبت دلوں کو نرم کر دیتی

مدینہ کی محبت
سید عظیم الباقی صاحب کو جب بھی مدینہ کا ذکر سنایا جاتا ان کی آنکھیں چھلک اٹھتیں وہ فرماتے

میری پلک پہ ندامت کے جو ستارے ہیں
نہ پوچھو رحمت عالم کو کتنے پیارے ہیں
تصورات کی زینت ہے مصطفیٰ کا جمال
مری نگاہوں میں کتنے حسیں نظارے ہیں

سید عظیم الباقی صاحب کا عشقِ رسول ﷺ اور ہاتھ کی نس پر محمد ﷺ کا ظہور
اللہ تعالیٰ اپنے محبوب بندوں کو ایسے ایسے انعامات سے نوازتا ہے جنہیں دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے اور ایمان تازہ ہو جاتا ہے انہی محبوب بندوں میں ایک روشن نام سید عظیم الباقی صاحب کا ہے جن کی زندگی عشقِ رسول ﷺ میں ڈوبی ہوئی تھی ان کا ہر لمحہ ہر سانس اور ہر حرکت درود و سلام سے معطر تھی ان کا دل عشقِ مصطفیٰ ﷺ سے لبریز اور ان کی زبان ہر وقت ذکرِ نبی ﷺ میں مصروف رہتی تھی

درود شریف کا خاص اہتمام
سید عظیم الباقی صاحب کا معمول تھا کہ وہ ہر وقت درود شریف کا ورد کرتے رہتے نہ صرف نماز کے بعد بلکہ چلتے پھرتے جاگتے سوتے ہر لمحہ ان کی زبان پر درودِ پاک جاری رہتا ان کے نزدیک درود وہ سیڑھی تھی جس کے ذریعے بندہ اللہ اور اس کے محبوب ﷺ کے قرب کا سفر طے کرتا ہے

حضرت فرماتے تھے
درودِ پاک وہ خوشبو ہے جو روح کو پاک کرتی ہے اور دل کو مدینہ کی فضا میں لے جاتی ہے

کرامت ہاتھ کی نس پر “محمد” لکھا جانا
اللہ تعالیٰ نے ان کے اس خلوص اور مسلسل درود شریف کی برکت سے ایک عجیب و غریب کرامت سے نوازا ایک دن میں نے ان کے ہاتھ کو غور سے دیکھا تو حیران رہ گیا ان کے ہاتھ کی نسوں کا نقش اس طرح نمایاں ہو چکا تھا کہ اس میں لفظ “محمد” ﷺ صاف پڑھا جا سکتا تھا

یہ کوئی خیالی نقش نہ تھا، بلکہ کئی اہلِ علم اور مریدین نے اپنی آنکھوں سے اس عظیم نشانی کو دیکھا یہ منظر دلوں کو جھنجھوڑ دینے والا اور ایمان کو تازہ کر دینے والا تھا گویا اللہ تعالیٰ نے ان کے عشق و عقیدت کو جسمانی زبان میں ظاہر کر دیا ہو تاکہ دنیا گواہ ہو جائے کہ جو زبان درود میں مصروف ہو اس کے جسم کے رگ و پے پر بھی نورِ محمد ﷺ جاری ہو جاتا ہے

عشق کی سچی دلیل
یہ واقعہ صرف ایک کرامت نہیں بلکہ ایک عشقِ حقیقی کی دلیل ہے
سید عظیم الباقی صاحب نے درود شریف کو صرف زبان تک محدود نہیں رکھا، بلکہ اپنے دل روح اور جسم تک میں اتار لیا اسی کا نتیجہ تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے ہاتھ کی نسوں پر نبی کریم ﷺ کا نام مبارک لکھ دیا جو قیامت تک کے لیے ایک نشانی بن گیا
اللہ پاک ہم سب کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے کی توفیق عطا فرمائے

شہزادہ حسان الہند سید فائض المراد راز ولی جعفری مداری

Tagged:

2 Comments

  • ماشاء اللہ
    اللہ رب العزت ان صالحین بزرگوں کے صدقے طفیل عشقِ مصطفیٰ کی نعمت عطا فرمائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *