Home / غزل:- علامہ نیازمکن پوری

Browsing Tag: غزل:- علامہ نیازمکن پوری

Allama Niyaz Makanpuri

ہنسی بھی غرقِ فغاں ہے، فغاں کو کیا کہیےبہار بھی تو خزاں ہے، خزاں کو کیا کہیے فضائے دہر کو اپنے خلاف پاتا ہوںکَرِشمۂ نگہِ بدگماں کو کیا کہیے ہمارے دل کو بھی حسرت تھی مسکرانے کینوازشاتِ غمِ بیکراں کو کی...

Allama Niyaz Makanpuri

کیا شکوہ ہمیں اے دل ہم پر آوازیں جو دُنیا کَستی ہےاب خود ہی ہماری حالت پر تقدیر ہماری ہنستی ہے اے دوست جفاؤں کی تیری کچھ اس پر نوازش ہے ورنہاک قطرۂ خون دل کے سوا کیا اشکِ وفا کی ہستی ہے رفعت کے فریبوں...

Allama Niyaz Makanpuri

چونکے نہ ارادے جب دل میں وحشت کو جماہی آتی تو کیاجب اُس کے آنسو گل رُوئے سبزے نے جو لی انگڑائی تو کیا ہنس ہنس کے جفا جب کہتی تھی تب ایک نے تجھ کو داد نہ دیاب میری کہانی رو رو کے محفل نے تری دہرائی تو ...

Allama Niyaz Makanpuri

تہذیبِ عمارت روز نئے اندازِ شبستاں بدلے گیاے دوست مگر شاید یہ کبھی دُنیاے غریباں بدلے گی ترمیم و تغیّر کے فتنے اُٹھتے ہیں فقط ایوانوں میںبدلی ہے نہ ہرگز کیفیت، کاشانۂ ویراں بدلے گی امّیدِ بہاراں سے پ...