مصطفیٰ آئینۂ دل کو جِلا دیتے ہیں پل میں سوئی ہوئی تقدیر جگا دیتے ہیں دینے والا تو ہے رب بانٹنے والے ہیں نبی جسکو جو دیتے ہیں محبوبِ خدا دیتے ہیں پوچھتا مدّعا جب بھی کوئی ہم سے ہے تو ہم گنبدِ خضر...
وہ جو ہیں حبیبِ کبریا اپنا جیسا کہتا ہے انہیں شرم ہی نہیں تجھے ذرا اپنا جیسا کہتا ہے انہیں حسن جنکے حسن پر فدا اپنا جیسا کہتا ہے انہیں عشق کا وہی ہیں مدعا اپنا جیسا کہتا ہے انہیں انبیاء و مرسلین...
گلشن کی آرزو ہے نہ رعنائیاں پسند ہم کو درِ مدار کی ہیں جالیاں پسند اہلِ جہاں کو خلد کی ہیں وادیاں پسند مجھ کو تمہارے در کی یہ انگنائیاں پسند کشکول نسبتوں کا تیری ہے ہمیں عزیز زر سے بھری ہوئی نہی...
تری ادائے دل آویزئیِ فغاں کو سلاماے کربلا کے مؤذن تری اذاں کو سلام چلا یوں طیبہ سے کربل کو کاروان حسینپرندے کر کے چلیں جیسے آشیاں کو سلام نبی کے اجڑے ہوئے گلستاں قیامت تکبہار کرتی رہے گی تری خزاں کو س...
خون میں ڈوبے ہوئے رنگیں نظاروں کو سلامآسمان کربلا کے چاند تاروں کو سلام جن کا مرہون کرم ہے باغ دین مصطفیٰگلستان فاطمہ کی ان بہاروں کو سلام کرتے پروانے ہیں شاید ہو کے شمع پر فدااہلبیت مصطفیٰ کے ج...
گاتے یہی ترانہ ہیں ہم لوگ صبح و شاماے آمنہ کے لال تجھے انگنت سلام ہے تیرے لیے آیۂ نشرح لك صدركسر پر ہے ترے تاج رفعنا لك ذكركمزمل و مدثر و طہ ہیں ترے نام اے آمنہ کے لال تجھے انگنت سلام اللہ رے مث...
کشتی دین حق کے نگہبان کو سلاماے دشت کر بلا ترے مہمان کو سلام عظمت تری سمجھ لیں تو اے شاہ کربلامسند نشیں کریں ترے دربان کو سلام اللہ رے حسین کے قدموں کی برکتیںکرتی ہے خلد ایک بیابان کو سلام بھائی...
آسمان صبر کے ماہ امامت کو سلامکیجئے لخت دل خاتون جنت کو سلام حضرت عباس کے حسن اخوت کو سلاماور حبیب ابن مظاہر کی رفاقت کو سلام زیر خنجر سجدۂ آخر کیا جس نے اداحضرت شبیر کے ذوق عبادت کو سلام جس کو سن کر ...
غم کے طوفاں میں ہے مری کشتی المدد یا حسین ابن علی اے جگر گوشۂ حبیب خدا تجربہ ہے یہ ہم غریبوں کا کہہ دیا جب تو ہر بلا ہے ٹلی المدد یا حسین ابن علی چاہتا ہو جو ہر مرض سے شفا جس کو گھیرے ہوئے ہوں ر...
دشت میں تاریخ کے ایسا بھی اک لشکر ملا جس کا ہر اک لشکری ایثار کا پیکر ملا بازوئے عباس کٹ کر دین کی طاقت بنے یہ لکھا سوکھی ہوئی مشکِ سکینہ پر ملا کربلا کے بعد آئی پھر نہ ہونٹوں پر ہنسی زندگی میں ...

