مسرتوں کے سمندر میں وہ نہائینگے جو لوگ کربلا والوں کا غم منائینگے نہ گرنے دینگے سکینہ کی مشک کو عباس کٹیں گے بازو تو دانتوں تلے دبائینگے چھنے گی جب سر زینب سے چادر عصمت ستارے شرم کے دریا میں ڈوب...
مشکلیں ہیں اور ہے لخت دل مشکل کشا کس قدر غمناک ہیں یہ واقعات کربلا چومتے تھے جس کی پیشانی کو خود محبوب رب جس سے الفت رکھنا ہے تکمیل ایماں کا سبب ہے اسی کی ذات پر ظلم وستم کی انتہا کس قدر غمناک ہ...
ہیں چھائی ایمان کی گھٹائیں سنا رہی ہیں یہ گیت ملکر جو بکھری کربل میں زلف زینب سنور گیا دین کا مقدر اسی کے قدموں پہ جان قرباں اسی کے قدموں پہ دل نچھاور جو سہ گیا دل پہ کر بلا میں ہر ایک ضرب ستم ک...
غمگین ہے ہر منظر یہ شام غریباں ہے کہتی ہے فضا روکر یہ شام غریباں ہے جس وقت چلے ان کو کیا سوچ کے وہ روئے کیوں چوما تھا بابا نے کانوں کو سکینہ کے اب راز کھلا جاکر یہ شام غریباں ہے سب پردہ نشیں جن ...
عزم ابراہیم کو کس درجہ تو قیریں ملیں خواب تھا ایک اور اس کی کتنی تعبیریں ملیں سورۂ کوثر تو مکے میں ہوا نازل مگر عرصۂ کرب و بلا میں اس کی تفسیریں ملیں ہو گئے پروانے جو شمع امامت پر فدا دیکھئے تو ...
بابا کی آنکھوں کے تارے ہم تجھ کو جھولا جھلا ئیں آجا اے اصغر ہمارے ہم تجھ کو جھولا جھولائیں آنکھوں کو اپنی بھگو کر کہتے تھی صغریٰ یہ رو کر بالی سکینہ کے پیارے ہم تجھ کو جھولا جھلا ئیں تیرے لہو سے...
ورثہ میں ہم نے باپ سے پایا غم حسین گھٹی میں ہم کو ماں نے پلایا غم حسین لکھ دے تو ان کے حصہ میں کو نین کی خوشی یا رب جنہوں نے ہم کو سکھایا غم حسین پتھر کی سل ہے دل نہیں میری نگاہ میں وہ دل کہ جس ...
کرکے اسلام پر سارا کنبہ فدا فاتح کربلا فاتح کربلا تم نے پورا کیا مقصد مصطفیٰ فاتح کربلا فاتح کربلا تیری خاطر نبی طول سجدہ کریں تو جو کہہ دے تو تیری سواری بنیں تیرے جھولے سے پائے فرشتہ شفا فاتح ک...
ایسا بھی کوئی سارے جہاں میں صبر و رضا کا پیکر ہے کرب و بلا میں پیاسا ہے لیکن وارث حوض کوثر ہے گردن پر ہے تیغ و سناں اور سجدہ خالق میں سر ہے کوئی نہیں شبیر کے جیسا دین نبی کا رہبر ہے چومی اسی کی ...
جسکے دل میں بھی غم حسین کا ہے اس کے سر پر کرم حسین کا ہے چومتا آسماں ہے جھک جھک کر کتنا اونچا علم حسین کا ہے جیسی تقدیر چاہو لکھوالو نظم لوح و قلم حسین کا ہے سچ تو یہ ہے جہاں میں جو کچھ ہے سب خد...