Home / Syed_Misbahul_Murad_Manqabat

Browsing Tag: Syed_Misbahul_Murad_Manqabat

 ہوا ہے پورا براہیم کا وہ خواب اکبر جوان کرگیا دیں کو ترا شباب اکبر مشابہ ہے تری صورت نبی کی صورت ہے تکے نہ کیوں تری صورت کو ماہتاب اکبر کمال جرات ایثار سیکھنے کے لئے تجھے پکارے گا ہر دور انقلاب ...

 امین حکمت حیدر امام باقر ہیں فراستوں کا سمندر امام باقر ہیں ہے واقعی میں ہر اک فن انہیں کا رہن کرم ہر ایک علم کا مصدر امام باقر ہیں جہاں بھی دیکھو وہیں ہیں حکومتیں انکی گدا تمہارے سکندر امام باق...

 امین صدق بیحد ہیں امام جعفر صادق وقار آل احمد ہیں امام جعفر صادق ہمیں یہ جھوٹی شہرت جھوٹی عزت کیا لبھائیگی ہمارے دل کا مقصد ہیں امام جعفر صادق بلائیں واقعی یہ سوچ کر ہیں دور دور ہم سے بلاؤں کا ح...

 کرتے ہر دل پر حکومت ہیں اویس قرنی پیکر عشق رسالت ہیں اویس قرنی اس حقیقت کو بیاں کرتے ہیں فاروق و علی رکھتے عرفان کی دولت ہیں اویس قرنی واقعی دوستو! اس امت عاصی کے لئے شافع حشر کی رحمت ہیں اویس ق...

 تمہارے روضے کا ہر زاویہ نرالا ہے چراغ جلتا نہیں ہے مگر اجالا ہے جمال و نور کی چادر تنی ہے ہر جانب حلب سے ہند میں یہ کون آنے والا ہے تمہارے طرز ہدایت نے اے مدار جہاں غرور کفر اشارے میں توڑ ڈالا ہ...

 ٹھوکر میں ہے ہماری دنیا کی تاجداری ہم لوگ ہیں مداری ہم لوگ ہیں مداری لوگوں ہمارے دم سے ایمان کے ہیں سائے تاریخ ہند سے تم پوچھو تو وہ بتائے اسلام کے چمن کی ، کی ہم نے آبیاری ہم لوگ ہیں مداری ہم ل...

 عجوبہ ہے تمہاری زندگی سید بدیع الدیں یہ لگتا ہے ہو اعجاز نبی سید بدیع الدیں رضائے رب کی خاطر عمر بھر کا رکھ لیا روزہ اسے کہتے ہیں ذوق بندگی سید بدیع الدیں جو یہ بھارت میں ہر سو نورِ ایماں جگمگات...

 ہر ایک دل میں بسا ان کا پیار ہے کہ نہیں زمانہ عاشق زندہ مدار ہے کہ نہیں جو بھر دے بی بی نصیبہ کا دامن امید تمہیں بتاؤ وہ با اختیار ہے کہ نہیں نبوت اور ولایت کے درمیاں جو ہو تمام ولیوں کا وہ تاجد...

 بناتا بگڑے مقدر مدار کا در ہے نوازشوں کا سمندر مدار کا در ہے یہاں ہے تیز دھڑکنا بھی دیکھ بے ادبی سنبھل سنبھل دل مضطر مدار کا در ہے ہو اسکو رسم چراغاں کی احتیاج ہی کیا تجلیات کا پیکر مدار کا ہے ج...

 جنکے سروں پہ آپکی نسبت کا تاج ہے میرے مدار ان کا ہر اک دل پہ کا راج ہے تم نے ہمیں ردائے کرام میں چھپا لیا بگڑا کبھی جو ظلم وستم کا مزاج ہے سایہ فگن ہے سر پہ مرے دامن مدار مجھکو کسی کا خوف نہ کل ...

1234...11