طوفاں میں ہے بیڑا ہمارا قطب دو عالم دے دو سہارا تیز بہت ہیں غم کے دھارے کیسے لگے گی کشتی کنارے کوئی نہیں ہے کھیو نہارا قطب دو عالم دید و سہارا روٹھا ہوا ہے ہم سے مقدر چین نہیں ملتا ہے پل بھر کر ...
جب سے نظر میں آگیا رتبہ مدار کا پڑھنے لگا جہان قصیدہ مدار کا دامن وسیع ملتا ہے کتنا مدار کا مکہ مدار کا ہے مدینہ مدار ک حاصل ہے ان کو گردش دوراں پہ اختیار شامیں مدار کی ہیں سویرا مدار کا چھن چھن...
لطف پروردگار کافی ہے بس ہمیں یہ دیار کافی ہے میری کشتی کی نہ خدائی کو نعرۂ دم مدار کافی ہے جان من جنتی یہ کہتے ہیں مجھ کو میرا مدار کافی ہے میری مجبوریوں کو قطب جہاں آپ کا اختیار کافی ہے داغ ہائ...
کشتیئ زندگی ہے بھنور میں اور نظر میں کنارا نہیں ہے اب تمہارے کرم کے علاوہ اور کوئی بھی چارہ نہیں ہے کس کو جاکر سنائیں ہم آخر اپنے رنج والم کا فسانہ اک تمہارے سوا اس جہاں میں اور کوئی ہمارا نہیں ...
جاڑو میں دھوپ گرمی میں سایہ مدار ہیں اپنے ہر ایک غم کا مداوا مدار ہیں جھر جھر برس رہا ہے جو کل کائنات پر فیضان مصطفے کا وہ جھرنا مدار ہیں لخت دل حسین و حسن جان مرتضی نور نگاه فاطمہ زہرا مدار ہیں...
طلوع ہو گیا ہر دل میں ہے قرار کا چاند فلک پہ جب سے دکھائی دیا مدار کا چاند جیں جھکا کے یہ اورنگ زیب کہتے ہیں ہمیں تو لگتا ہے ہر ذرہ اس دیار کا چاند عیاں ہے روئے مدار جہاں نقابوں سے کہ جگمگاتا ہے...
جب سے ملی ہے نسبت زندہ ولی مجھے دیتی ہے ہر طرف سے صدا زندگی مجھے مجھکو کسی مسیحا کی حاجت نہیں رہی خاک در مدار شفا بن گئی مجھے سر پر مرے تمہاری غلامی کا تاج ہے جھک کر سلام کرتی ہے شاہنشہی مجھے پھ...
منقطع ہو جائے فیض مصطفیٰ یہ جھوٹ ہے جو کہے ہے سوخت کوئی سلسلہ یہ جھوٹ ہے لوگ کہتے ہیں مداری دشمنان غوث ہیں دوستو دیکھو ذرا کتنا بڑا یہ جھوٹ ہے ہند کو ایمان بخشا ہے مدار پاک نے ہو اگر ایمان تو کہ...
گلشن نه لالہ زار کی باتیں کیا کرو مجھ سے مرے مدار کی باتیں کیا کرو رحمت کے آبشار کی باتیں کیا کرو ہر لمحہ اس دیار کی باتیں کیا کرو جب یاد آئے تم کو نصیبہ کا واقعہ آقا کے اختیار کی باتیں کیا کرو ...
یہ کہہ رہا ہے فلک پر ہلال زندہ ولی کہیں نہیں ہے تمہاری مثال زندہ ولی نکل گئے ہیں مرے دل سے کائنات کے غم جب آگیا ہے تمہارا خیال زندہ ولی تمہارا ذکر تمہارا ہی نام ملتا ہے کتاب دل میں مری خال خال ز...
