ہجر طیبہ میں لٹانے کو ہے گو ہر بادل اپنی پلکوں میں چھپائے ہے سمندر بادل سوئے طیبہ ہے رواں دوش ہوا پر بادل دیکھ لگتا ہے مقدر کا سکندر بادل نارسی کا مری قسمت کی اڑاتا ہے مذاق جو گرجتا ہے مجھے دیکھ...
کون ہے تجھ سا جو اے آمنہ والے سورج اپنی انگلی کے اشارے سے اگالے سورج کتنے تاباں ہیں در پاک نبی کے ذرے سر جھکا کر انہیں آنکھوں سے لگالے سورج ہے ضیاء بار جمال رخ زیبائے رسول ماند پڑ جائیں نہ کیوں ...
اس کی کتاب زیست کا لوگوں ہر اک باب سنہرا ہے جس کے مقدر کی تختی پر شہر مدینہ لکھا ہے پیٹ پہ اپنے باندھے ہے پتھر اور بھوکوں کو کھلاتا ہے حیرت ہے دنیا والوں کو یہ کس شان کا داتا ہے میں اس کا ہوں جس...
شاه لولاک لما ہے آمنہ کی گود میں یعنی محبوب خدا ہے آمنہ کی گود میں عید کے دن اب گہر بن جائیں گے اشک یتیم بے کسوں کا آسرا ہے آمنہ کی گود میں جلوۂ خالق کا پر تو ہے سراپا جس کی ذات ایک ایسا آئینہ ہ...
مدعا عشق نبی کا بااثر ہونے لگا دل میں پیدا جذبہ شوق سفر ہونے لگا سوزش ہجر نبی میں آنکھیں شعلہ بن گئیں غنچۂ دل ہجر طیبہ میں شہر ہونے لگا دل کے تاروں میں ہوئی جھنکار آنکھیں بہہ پڑیں جب تصور کا مدی...
اس کو چھو نہیں سکتے دنیا کے اندھیرے ہیں سرکار کی یادوں کے جس کے دل میں بسیرے ہیں کونین پہ چھائے ہیں رحمت کی گھٹا بن کر گیسو رسالت بھی کس درجہ گھنیرے ہیں غم کھا رہے مدینہ اب للہ کرم کیجئے دنیا کے...
جو خوش نصیب ہمارے نبی سے پیار کریں ہمارا فرض ہے ہم ان پہ جاں نثار کریں حیات اپنی زمانے میں تابدار کریں غم رسول میں اشکوں سے ہم سنگھار کریں قرار دیں میرے دل کو کہ بے قرار کریں جو چاہے آپ مدینے کے...
پوچھتے کیا ہو کیا چاہیے عشق کے خیر الوریٰ چاہیے بے سہارا ہوں میں یا نبی آپ کا آسرا چا ہیے بڑھ گئیں جہل کی ظلمتیں نور شمع حرا چاہیے سر میں اب کوئی سودا نہیں بس در مصطفیٰ چاہیے جس پہ اصحاب چلتے رہ...
جس کا طیبہ میں آنا جانا ہے اس کی قسمت کا کیا ٹھکانا ہے نام پر ان کے انگلیاں چومو سوئی قسمت اگر جگانا ہے ان کی رحمت ہے سب پہ سایہ فگن ان کا رہن کرم زمانہ ہے ارض طیبہ کے ذرے ذرے میں دفن اک نور کا ...
ان سے بہ احترام مدینے کے زائر و ! کہنا را اسلام مدینے کے زائرو کرنا دعا ہماری بھی تشنہ لبی مٹے زم زم کا پی کے جام مدینے کے زائرو آقا سے جا کے کہنا کہ فرمائیے کرم بے چین ہے غلام مدینے کے زائرو کر...