ترے دربار میں ترے دربار میں

kainat husain naat

ترے دربار میں ترے دربار میں
ہو جائے گا آج یقینا سب کا بیڑا پار
دیوانے دامن پھیلائے حاضر ہیں سرکار
ترے دربار میں ترے دربار میں

جالیاں نوری نوری کلس ہے نوری نوری ہے روضہ
تیرے چہرے میں ہے آقا نور محمد پوشیدہ
رب کی جانب سے ہوتی ہے رحمت کی بوچھار

حسن عقیدت سے دیوانے سر کو جھکائے بیٹھے ہیں
تیرے روضے کی جانب سب ہاتھ اٹھائے بیٹھے ہیں
حاضر ہیں سب غم کے مارے اے میرے غم خوار

شیخ محمد لاہوری نے یہ دنیا کو بتایا ہے
اہل عقیدت اہل نظر کا لوگوں یہی تو کعبہ ہے
کرنے والے کر لیتے ہیں کعبے کا دیدار

زندہ ولی تو ابن سخی تو تیری کرامت کیا کہنا
ولیوں میں اے قطب دو عالم تیری ولایت کیا کہنا
مردے بھی زندہ ہوتے ہیں زندہ شاہ مدار

تیرا رتبہ کیسے سمجھ پائے گا کوئی میرے آقا
تو حسنین کے دل کا ٹکڑا اور سجاد کا ہے بیٹا
کیسے شفا پائیں نہ بھلا پھر دنیا کے بیمار

تیری چوکھٹ تیری جالی چوم رہے ہیں دیوانے
عشق میں تیرے گلیوں گلیوں گھوم رہے ہیں مستانے
اور اس میں تیرے جھوم رہا ہے ہر مفلس نادار

ہم تیرے در کا منگتا ہیں بھیک تجھی سے پاتے ہیں
تیرے ٹکڑوں پر پلتے ہیں تیرا صدقہ کھاتے ہیں
ہم ہیں بھکاری تیرے آقا تیرے چوکیدار

خالی دامن لے کر اپنا جو بھی یہاں پر آتا ہے
من کی مرادیں پاتا ہے اور جھولی بھر کر جاتا ہے
لوٹا نہیں مایوس کبھی وہ آیا جو ایک بار

اہل بیت کا لینے صدقہ تیرے در پر آئے ہیں
آج اسی امید میں اپنے دامن ہم پھیلائے ہیں
دل کی تمنا پوری ہوگی ولیوں کے سردار

tere darbar men tere darbar men

Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *