وہ جامِ حق پلایا ہے جناب غوث اعظم نے
خدا والا بنایا ہے جناب غوث اعظم نے
جسے کوئی نہ پوچھے اس بھرے سنسار میں اس کو
گلے اپنے لگایا ہے جناب غوث اعظم نے
نوازش کے کرم کے گل سدا کھلتے ہی رہتے ہیں
چمن ایسا لگایا ہے جناب غوث اعظم نے
مقدر کا سکندر ہے دھنی ہے اپنی قسمت کا
جسے در پر بلایا ہے جناب غوث اعظم نے
مدار العالمیں سے جو کڑھن رکھتے ہیں اب دل میں
انہیں مرغا بنایا ہے جناب غوث اعظم نے
غلامان شہ جیلاں کا یہ اعزاز تو دیکھو
انہیں مرغا کھلایا ہے جناب غوث اعظم
کبھی مردہ جلایا ہے کبھی مرغا چلایا ہے
بڑا اعزاز پایا ہے ہے جناب غوث اعظم نے
یہ اللہ ہو میاں کا فیض ہے اور لطف شاہ جی ہے
مرا ہر غم مٹایا ہے جناب غوث اعظیم نے
کرم ہے غوث اعظم کا کرم مجھ پر قدیری ہے
مجھے اپنا بنایا ہے جناب غوث اعظم نے
اس فائل کو یہاں سے ڈاؤنلوڈ کریں
10


