اتنا بڑا اعجاز دکھانا سب کے بس کی بات نہیں
کنکریوں سے کلمہ پڑھانا سب کے بس کی بات نہیں
ممکن ناممکن کو بنانا سب کے بس کی بات نہیں
سورج کو واپس لوٹانا سب کے بس کی بات نہیں
ظلم و ستم کا سہ لینا تو ہوتا ہے آساں لیکن
بہر دعا پھر ہاتھ اٹھانا سب کے بس کی بات نہیں
ملک عرب کے بکھرے قبیلے جو سرکش اور ظالم تھے
انکا اک مرکز پر لانا سب کے بس کی بات نہیں
تئیس سال میں اکملت کی پا جانا خالق سے سند
ہم ہی نہیں کہتا ہے زمانہ سب کے بس کی بات نہیں
آکے ستارا برج فلک میں پتھر موم بناتا ہے
لیکن اس کا برج میں لانا سب کے بس کی بات نہیں
سب امکان رسائی میں ہیں مہر و مہ و انجم لیکن
عرش خدا پر آنا جانا سب کے بس کی بات نہیں
شافع محشر ہی چاہیں تو ان کی عنایت ہے ورنہ
مجرم کو جنت دلوانا سب کے بس کی بات نہیں
بات کوئی ہو اس کا زباں سے کہنا تو ہے سہل ادیب”
اس پہ عمل کر کے دکھلانا سب کے بس کی بات نہیں