madaarimedia

رن میں علی کا لال کھڑا ہے آج نہ جانے کیا ہوگا

 رن میں علی کا لال کھڑا ہے آج نہ جانے کیا ہوگا

سہتا ستم ننھا سا گلا ہے آج نہ جانے کیا ہوگا

عرش الہی کانپ رہا ہے آج نہ جانے کیا ہوگا


بولی زینب کیسے بھجوں اکبر کو میں رن کی طرف

بھائی یکا یک دل دھڑکا ہے آج نہ جانے کیا ہوگا


رن میں یتیم و بیواؤں کی بن کے محافظ باد حسین

تیغ بکف بنت زہرا ہے آج نہ جانے کیا ہوگا


خون اصغر منھ پہ مل کر صبر و رضا کے پیکر نے

سوئے فلک دکھ سے دیکھا ہے آج نہ جانے کیا ہوگا


نیزے پر شبیر کا سر ہے اہل حرم ہیں ساتھ ادیب

ہر گوشہ سہما سہما ہے آج نہ جانے کیا ہوگا

  _______________


_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories