اسلامی سیرت ہو جسکی اسلامی کردار
وہی تو سنی ہے وہی تو سنی ہے
صدیق و فاروق و عثمان اور علی کو چاہے
سارے سلاسل کو مانے ہر ایک ولی کو چاہے
کربلا والوں کا سینے میں جسکے بسا ہو پیار
وہی تو سنی ہے وہی تو سنی ہے
جو دل سے سارے ولیوں کی عظمت کے گن گائے
سب سے رکھے حسن عقیدت فیض سبھی کا پائے
اشرف و صابر غازی و وارث خواجه غوث مدار
وہی تو سنی ہے وہی تو سنی ہے
خون رسالت کی عظمت پر جان جو اپنی لٹائے
جو سادات کے دشمن ہوں ان سب کو سبق سکھلائے
نئے پرانے وہابیوں سے رہتا ہو جو ہشیار
وہی تو سنی ہے وہی تو سنی ہے
آل نبی کا عشق ہو جسکی نسبت کی پہچان
کربل کے پیاسوں پر کر دے تن من دھن قربان
وہ جسکے اجداد رہے ہوں پکے تعزیہ دار
وہی تو سنی ہے وہی تو سنی ہے