madaarimedia

کوئی راہی جو مدینے کی طرف جاتا ہے

 کوئی راہی جو مدینے کی طرف جاتا ہے

ہوک سی اٹھتی ہے اور دل مرا بھر آتا ہے


ہجر طیبہ میں گزر جاتی ہیں یوں بھی راتیں

دل کو سمجھاتا ہوں میں دل مجھے سمجھاتا ہے


حشر میں سب کی نگاہیں ہیں نکو کاروں پر

دیکھئے کون بروں کو یہاں اپناتا ہے


اب تو آجا ئیے آقا کہ چراغ ہستی

نا امیدی کی ہواؤں سے بجھا جاتا ہے


دیکھئے آقا یہ جاتا ہے جو سوئے دوزخ

ہے گنہگار مگر آپ کا کہلاتا ہے


ناز کر اپنے مقدر پہ زمین طیبہ

تیرے ہر ذرے سے خورشید بھی شرماتا ہے


جانے کس منزل الفت میں ہے دل میرا ادیب”

نام لیتا ہوں نبی کا تو سکوں پاتا ہے

 _______________


_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories