آئے وہ میرے سرکار سارے جگ کے تارن بار جن سے آس ہے مجھے

allama adeeb makanpuri

آئے وہ میرے سرکار سارے جگ کے تارن بار جن سے آس ہے مجھے

چاند ستارے کرتے نچھاور ہیں موتی کی لڑیاں
رہ رہ کے آکاش سے چھوٹیں نورانی پھلجھڑیاں
دور ہوئے ساری دنیا سے ظلمت کے آثار

آئے وہ میرے سرکار سارے جگ کے تارن بار جن سے آس ہے مجھے

دکھ ساگر کی برہم موجیں جب آنکھیں دکھلائیں
آ آ کے طیبہ سے ہوائیں کانوں میں کہہ جائی
ڈوبنے والوں مت گھبراؤ ہو گا بیڑا پار

آئے وہ میرے سر کار سارے جگ کے تارن ہار جن سے آس ہے مجھے

شرم سے سرمایہ داری کا سر نہیں اٹھ پائیگا
پیٹ پہ پتھر باندھ کے جینا عزت بن جائیگا
فخر کریں غربت کے مارے ناز کریں نادار

آئے وہ میرے سرکار سارے جگ کے تارن ہار جن سے آس ہے مجھے

ہر آنگن میں گونج اٹھے گی خوشیوں کی شہنائی
سارے انساں بن کے رہیں گے اک دن بھائی بھائی
گر کے رہے گی بھید بھاؤ کی یہ اونچی دیوار

آئے وہ میرے سرکار سارے جگ کے تارن ہار جن سے آس ہے مجھے

جن سے بڑھ کر کوئی نہیں ہے انسانوں کا محسن
جن کی ضرب الا اللہ سے گونج اٹھیں گے اک دن
مکے کے کوچے ہوں یا ہو طائف کا بازار

آئے وہ میرے سر کار سارے جگ کے تارن ہار جن سے آس ہے مجھے

جو اپنی میٹھی بولی سے کانوں میں رس گھولیں
وہ جن کے لیہائے مبارک راز کے دفتر کھولیں
ہاتھ کا تکیہ خاک کا بستر عالم کے سردار

آئے وہ میرے سر کار سارے جگ کے تارن ہار جن سے آس ہے مجھے

جن کی گود سے شیر خدا نے شانِ شجاعت پائی
جن سے عدل عمر نے اور عثماں نے سخاوت پائی
حضرت صدیق اکبر تھے جن کے یار غار

آئے وہ میرے سرکار سارے جگ کے تارن ہار جن سے آس ہے مجھے

Countdown Redirect Button
اس فائل کو یہاں سے ڈاؤنلوڈ کریں
10
Tagged:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *