منقبت مدار العالمین کلام حسان الہند
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
علامہ معزز حسین ادیب مکنپوری رحمۃ اللہ تعالی علیہ
آج مرے سرکار کی ذات دن کے دن اور رات کی رات
بانٹنے والی ہے خیرات دن کے دن اور رات کی رات
حاضر ہیں در پر جنات دن کے دن اور رات کی رات
لے کے عقیدت کی سوغات دان کے دان اور رات کی رات
Madaarimedia.com
جلوۂ طیبہ نور حرم یوں روضے پر ہیں باہم
جیسے بدلتے احساسات دن کے دن اور رات کی رات
غنچہ دل کھل جاتے ہیں آکے یہاں مل جاتے ہیں
عشق نبی کے انعامات دن کے دن اور رات کی رات
جنت دل فردوس نظر آپ کا روضہ ہے جس پر
نور کی ہوتی ہے برسات دن کے دن اور رات کی رات
وہ ہیں عماد الملک پڑے یہ ہیں عالم گیر کھڑے
آپ ہیں سنتے سب کی بات ان کے دان اور رات کی رات
Madaarimedia.com
آج بھی ان کے در کے غلام کرتے ہیں دنیا میں عام
میرے نبی کی تعلیمات دن کے دن اور رات کی رات
قطب جہاں کے دیوانے یوں جاتے ہیں پہچانے
بیکل رکھتے ہیں جذبات دن کے دن اور رات کی رات
دین ادیب ایسے پھیلا آگے حلب کا دو لھا تھا
پیچھے ملنگوں کی بارات دن کے دن اور رات کی رات
بانٹنے والی ہے خیرات دن کے دن اور رات کی رات
حاضر ہیں در پر جنات دن کے دن اور رات کی رات
لے کے عقیدت کی سوغات دان کے دان اور رات کی رات
Madaarimedia.com
جلوۂ طیبہ نور حرم یوں روضے پر ہیں باہم
جیسے بدلتے احساسات دن کے دن اور رات کی رات
غنچہ دل کھل جاتے ہیں آکے یہاں مل جاتے ہیں
عشق نبی کے انعامات دن کے دن اور رات کی رات
جنت دل فردوس نظر آپ کا روضہ ہے جس پر
نور کی ہوتی ہے برسات دن کے دن اور رات کی رات
وہ ہیں عماد الملک پڑے یہ ہیں عالم گیر کھڑے
آپ ہیں سنتے سب کی بات ان کے دان اور رات کی رات
Madaarimedia.com
آج بھی ان کے در کے غلام کرتے ہیں دنیا میں عام
میرے نبی کی تعلیمات دن کے دن اور رات کی رات
قطب جہاں کے دیوانے یوں جاتے ہیں پہچانے
بیکل رکھتے ہیں جذبات دن کے دن اور رات کی رات
دین ادیب ایسے پھیلا آگے حلب کا دو لھا تھا
پیچھے ملنگوں کی بارات دن کے دن اور رات کی رات