madaarimedia

آقا کی میلاد ہے آقا کی میلاد ہے

 
آقا کی میلاد ہے آقا کی میلاد ہے
کفر کا چہرہ مرجھایا ہے ظلم ہوا برباد ہے

آقا کی میلاد ہے آقا کی میلاد ہے

کفر و جہالت کے محلوں کی بنیادیں تھرائی ہیں
سارے جہاں میں امن و اماں کی آج بہاریں چھائیں ہیں
ظلم و تشدد کے پنجرے سے ہر انساں آزاد ہے

ائے دکھیاروں غم کے ماروں اب آنسو نہ بہاؤ تم
ڈوب کے عشق سرور دیں میں جشن عید مناؤں تم
ہر غم کے مارے کی سن نے آیا وہ فریاد ہے

آج سجا ہے سارا عالم ہر اک سمت اُجالا ہے
لائی خبر یہ باد صبا ہے آج وہ آنے والا ہے
نوح کی کشتی نے پائی جس کے صدقے امداد ہے

لاکھ لگائیں مفتی فتوے ہم میلاد منائیں گے
آقا کی آمد پر گھر گلیاں بازار سجائیں گے
جو ہے کہتا شرک اسے وہ شیطاں کی اولاد ہے

ابو لہب پہ نار ستر میں رب یوں کرم فرماتا ہے
آج کے دن اس کی انگلی سے چشمہ جاری ہوتا ہے
جس نے نبی کی آمد پر لونڈی کیا آزاد ہے

وقت کبھی ایسا آیا تو کر کے ہم یہ دکھا دیں گے
پیسا ہے کیا چیز نبی پر جاں بھی اپنی لٹا دیں گے
جو میلاد مناتا ہے شاد وہی تو شاد ہے

اسکو آگے بھی شئیر کریں

Leave a Comment

Related Post

Top Categories