madaarimedia

اب دل کی تمنا ہے مدینے کی طرف چل

 اب دل کی تمنا ہے مدینے کی طرف چل

اک حشر سا برپا ہے مدینے کی طرف چل


دنیا ستم آرا ہے مدینے کی طرف چل

کوئی نہیں اپنا ہے مدینے کی طرف چل


روضہ کا وہ سرکار کے پر نور نظاره

نظروں میں مچلتا ہے مدینے کی طرف چل


اس در پہ سکوں پائے گا کیوں اے دلِ مضطر

دنیا میں بھٹکتا ہے مدینے کی طرف چل


دنیا کے نظاروں سے بہلتا ہی نہیں دل

نظروں کا تقاضہ ہے مدینے کی طرف چل


ہر سمت سے آتی ہیں درودوں کی صدائیں

ماحول کا منشاء ہے مدینے کی طرف چل


کیوں محضر علی خانۂ صابو میں پڑا ہے

آقا نے بلایا ہے مدینے کی طرف چل
 ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories