اتنی عظمت والا کہاں ہے اور کسی کا نام
عرش بریں پہ لکھا ہوا ہے میرے نبی کا نام
ان کا ذکر پاک ہے میرے درد دل کا درماں
انکے غم کو دے رکھا ہے میں نے خوشی کا نام
خود بھوکا رہ کر بھوکوں کی جس نے بھوک مٹائی
یاد رہے گا سارے جہاں کو ایسے سخی کا نام
میرے نبی کی انگلیوں سے پھوٹ پڑے جب چشمے
بھول گئے ہیں سارے صحابہ تشنہ لبی کا نام
آتا ہے فہرست صحابہ میں سب سے پہلے
صدیق و فاروق عثماں اور علی کا نام
ان کے در کا ذرہ ذرہ ہے رشک کونین
جنت بھی ہے فخر سے لیتی ان کی گلی کا نام
ہر ایک کی قسمت میں کہاں تھی یہ معراج
آقا کے بستر پہ لکھا تھا صرف علی کا نام