madaarimedia

---Advertisement---

ادھر بھی وہ ہے ادھر بھی وہ ہے، ہے صرف پردے کی دلنوازی

 ادھر بھی وہ ہے ادھر بھی وہ ہے، ہے صرف پردے کی دلنوازی
برائے عرشِ خدا بھی دیکھی محبتوں کی کرشمہ سازی

یہ بھیجنا جبرئیل کو کیا یہ عرش پر انتظار کیسا

خدائے قادر سے کون پوچھے کہاں گئی تیری بے نیازی

@Madaarimedia

وہ شب کے پچھلے پہر کا منظر سکوت کا راج ہے فضا پر

تڑپ اٹھے کیوں نہ قلب داور قیام میں ہے کوئی نمازی


ترے قدم ہی کی برکتوں سے بنی ہے رشک دیار کعبہ

فلک بھی جھک جھک کے دیکھتا ہے زمین طیبہ کی سرفرازی


ترے مراتب ہیں سب سے اعلی کلام خالق گواہ تیرا

کہیں پہ یاسیں کہیں پہ طٰہٰ ترے خطابات امتیازی


جو عقل و دانش کے ماوری ہو وہاں پہ فکر و نظر کرے کیا

سمجھ سکا ہے مقام تیرا نہ کوئی طوسی نہ کوئی رازی


ملے نہ کیوں دل کو کیف ہستی نہ کیسے آنکھوں سے بر سے مستی

کہ اب تو مینائے دل میں میرے بھری ہوئی ہے مئے حجازی


تو جھوم کے عشق مصطفیٰ میں پڑھے گا رحمت کا جب قصیدہ

” ادیب ” تجھ کو حضور آقا ملے گی داد سخن طرازی
—————–

---Advertisement---

Related Post

Top Categories