madaarimedia

اس کو چھو نہیں سکتے دنیا کے اندھیرے ہیں

 اس کو چھو نہیں سکتے دنیا کے اندھیرے ہیں

سرکار کی یادوں کے جس کے دل میں بسیرے ہیں


کونین پہ چھائے ہیں رحمت کی گھٹا بن کر

گیسو رسالت بھی کس درجہ گھنیرے ہیں


غم کھا رہے مدینہ اب للہ کرم کیجئے

دنیا کے علم مجھ کو ہر سمت سے گھیرے ہیں


جی اپنا چراتے ہیں جو عشق رسالت سے

عابد وہ نہیں یارو ایماں کے لٹیرے ہیں


آواز بلالی کی ہے گونج نہاں ان میں

واللہ بہت دل کش طیبہ کے سویرے ہیں


لب سل گئے ان کے بھی جو اہل فصاحت تھے

سرکار نے لفظوں کے موتی جو بکھیرے ہیں


مصباح دعا مانگو ہو عدل عمر قائم

ہر سمت زمانے میں پھر ظلم کے ڈیرے ہیں
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories