آپ ملک ولایت کے ہیں تاجدار المدد یا مدار المدد یا مدار
آپ چاہیں تو مردوں کو جیون ملے
پل میں بی بی نصیبہ کا گلشن کھلے
آپ کو رب نے بخشا ہے ہر اختیار
المدد یا مدار المدد یا مدار
بے سہاروں کو اک دم سہارا ملا
ڈوبتی کشتیوں کو کنارہ ملا
جب لگایا گیا نعرۂ دم دار
المدد یا مدار المدد یا مدار
حاضر در ہیں دیوانے با چشم نم
کیجئے ان پہ آقا نگاہ کرم
ہے سبھی کے لبوں پر یہی بس پکار
المدد یا مدار المدد یا مدار
مجھ پہ رکھنا سدا اپنا دست کرم
ٹوٹ پائے نہ سرکار میرا بھرم
آپ کے آستانے کا ہوں خاکسار
المدد یا مدار المدد یا مدار
زندگی کے چمن کو ہے گھیرے خزاں
آپ چاہیں تو مل جائیں شادابیاں
آپ ہیں گلشن پنجتن کی بہار
المدد یا مدار المدد یا مدار
اس کو آنکھیں دکھاتے ہیں اہلِ ستم
رکھنا مصباح پر اپنی چشم کرم
آپ ہی کے حوالے ہے اس کا وقار
المدد یا مدار المدد یا مدار