madaarimedia

اک بھکاری بن کے آیا چاند بھی طیبہ میں ہے

 اک بھکاری بن کے آیا چاند بھی طیبہ میں ہے
جانے کتنی ضوفشانی گنبد خضرا میں ہے

مل رہا آنکھیں ہے تلووں سے رسول پاک کے

کس قدر رتبہ شناسی طائر سدرہ میں ہے


اب نہیں ملتا ہے گل گشت چمن میں کوئی کیف

ارض طیبہ دلکشی کتنی تیرے صحرا میں ہے


نعت پاک مصطفی سے بیر ناداں دیکھ تو

نعت پاک مصطفی یاسین میں طہ میں ہے


آمنہ کی گود میں ہیں رحمت للعالمیں

شور برپا آج ظلم و جبر کی دنیا میں ہے


مضطرب ہیں کیوں یہ موجیں ماہیے بے آب سی

فرقت طیبہ کا غم شاید دل دریا میں ہ


کہتی ہے ” مصباح ” سے بکھری ہوئی یہ کہکشاں

دیکھ تو کتنی چمک آقا کے نقش پا میں ہے
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories