madaarimedia

اک پل نہیں گوارہ ہے فرقت حسین کی

 اک پل نہیں گوارہ ہے فرقت حسین کی

کس درجہ ہے رسول کو چاہت حسین کی


پایا جو دوش صاحب معراج پر سوار

حیراں ہے عرش دیکھ کے رفعت حسین کی


سب کچھ لٹا کے صبر کا دامن نہ چھوڑنا

زینب سے تھی بس ایک وصیت حسین کی


ان کو ہوئے شہید زمانہ گزر گیا

لیکن ہے روح و جاں پہ حکومت حسین کی


کربل ہے لالہ زار شہیدوں کے خون سے

محفل سجائے بیٹھی ہے خلوت حسین کی


احساس ان کو بے پدری کا نہ ہونے پائے

زینب ترے سپرد امانت حسین کی


“مصباح ” ہو گا اس سے بڑا کیا کوئی ستم

زینب سے چھن گئی ہے رفاقت حسین کی
 ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories