madaarimedia

اے آمنہ کے لال تجھے انگنت سلام

 گاتے یہی ترانہ ہیں ہم لوگ صبح و شام

اے آمنہ کے لال تجھے انگنت سلام


ہے تیرے لیے آیۂ نشرح لك صدرك

سر پر ہے ترے تاج رفعنا لك ذكرك

مزمل و مدثر و طہ ہیں ترے نام


اے آمنہ کے لال تجھے انگنت سلام


اللہ رے مثال کہاں تیرے ضبط کی

سجدے میں سر تھا پشت پہ رکھی تھی اوجھڑی

پھر بھی لیا کبھی بھی کسی سے نہ انتقام


اے آمنہ کے لال تجھے انگنت سلام


تم سے تو منھ چرائے گی رستے کی ہر تھکن

ہولے گی ساتھ ساتھ ستاروں کی انجمن

کہتے رہو اے ساتھیو! بس تم یہ گام گام


اے آمنہ کے لال تجھے انگنت سلام


زم زم کا چشمہ تجھ کو وراثت میں ہے ملا

ہے اختیار کوثر و تسنیم پر ترا

خوش ہیں یہ سوچ سوچ کے ہم سارے تشنہ کام


اے آمنہ کے لال تجھے انگنت سلام


کہتے عمر ہیں سیدنا اک بلال کو

دیں سب بدھائی آمنہ بی بی کے لال کو

غربت زدوں کو بخشا ہے جس نے یہ احترام


اے آمنہ کے لال تجھے انگنت سلام


امت کا ناخدا ہے خدا کا حبیب ہے

دنیا کے سامنے یہ نظارہ عجیب ہے

پیدل ہے آقا اور سواری پہ ہے غلام


اے آمنہ کے لال تجھے انگنت سلام


جھنڈے گڑے ہیں عرش پہ تیرے وقار کے

جبریل تیرے تلوں سے آئیں ملا کیئے

سارے رسل ہیں مقتدی جسکے تو وہ امام


اے آمنہ کے لال تجھے انگنت سلام


اس کو عطا ہو صدقہ گلزار پنجتن

پیاسے ہیں ایک عمر سے “مصباح” کے نین

دیدے انہیں تو اپنی زیارت کا ایک جام


اے آمنہ کے لال تجھے انگنت سلام
 ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories