تیرے جمال پر ہیں قربان چاند تارے
اے آمنہ کے پیارے اے آمنہ کے پیارے
یہ سوچ سوچ کر دل حیرت میں ہے ہمارا
کتنا حسین ہوگا خضرا کا وہ نظارہ
پہروں تلک یہ سورج جسکی نظر اتارے
اے آمنہ کے پیارے اے آمنہ کے پیارے
پڑ جائے کاش ہم پر چشم کرم تمہاری
اب ڈگمگا رہی ہے کشتی دل ہماری
بپھرے ہوئے ہیں غم کے بے درد تیز دھارے
اے آمنہ کے پیارے اے آمنہ کے پیارے
سہ سہ کے جی رہے ہیں دنیا کی یہ جفائیں
سن لو خدارا آقا ان کی بھی اب صدائیں
تم کو پکارتے ہیں گھبرا کے غم کے مارے
اے آمنہ کے پیارے اے آمنہ پیارے
اے رحمت دو عالم دونوں جہاں کے آقا
دے دیجئے ہمیں بھی اب صدقہ پنجتن کا
حاضر ہیں ہم بھی در پر دامان دل پسارے
اے آمنہ کے پیارے اے آمنہ کے پیارے
یاد آرہا ہے ہم کو قصہ وہ نوری نوری
جتنا بھی فاصلہ ہو ہو چاہے جتنی دوری
سن لیتے ساریہ ہیں فاروق جب پکارے
اے آمنہ کے پیارے اے آمنہ کے پیارے
ہے میری شاعری کی آقا بساط ہی کیا
تجھ کو کہیں پہ یاسیں کہہ کے کہیں پہ طہ
پڑھتے ہیں نعت تیری قرآن کے سپارے
اے آمنہ کے پیارے اے آمنہ کے پیارے
بس اک یہی ہے آقا “مصباح کی تمنا
دیکھے کبھی یہ جا کر حسن و جمال خضرا
نادم ہیں جس کے آگے سارے حسیں نظارے
اے آمنہ کے پیارے اے آمنہ کے پیارے