madaarimedia

اے سرور کونین شہنشاہِ دوعالم

 اے سرور کونین شہنشاہِ دوعالم

سر تا بہ قدم پیکر انوار مجسم


مسجود ملائک ہے ترا نور مکرم

کہتی ہے چمکتی ہوئی پیشانئ آدم


مدح شہ لولاک بیاں کیسے کریں ہم

ذکر ان کا سوا فرصت ہستی ہے بہت کم


اللہ رے شیرینئ گفتار کا عالم

نفرت کے شراروں کے لئے پیار کی شبنم


جب ثور میں زانو پہ سرختم رسل تھا

اس وقت کوئی دیکھتا صدیق کا عالم


سرکار دو عالم کی دعاؤں کا ثمر تھا

کہتا ہے زمان جنہیں فاروق معظم


اک درس ہے اس ذات کی بکھری ہوئی سیرت

قرآن کی آیات ہیں کی جس نے منظم


مرہون کرم آج بھی ہے دین انہیں کا

وہ جن کا دوپٹہ بنا اسلام کا پرچم


سب پر ہیں اسی مہر رسالت کی شعائیں

وہ بوذر و سلمان ہوں یا زید بن ارقم


خون اسد اللہی کی گردش ہے رگوں میں

کر سکتے ادیب ” اب بھی ہیں خیبر شکنی ہم

 _______________


_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories