madaarimedia

اے عابد بیمار مرے عابد بیمار

 ہے سارے زمانے سے نرالا ترا کردار

اے عابد بیمار مرے عابد بیمار


ہے جس میں نہاں نور رسول بنی ہاشم

وہ جسکی چمک سے مہہ کامل بھی ہے نادم

تم بحر صداقت کے ہوا ایسے در شہوار


اے عابد بیمار مرے عابد بیمار


اے زینت دیں اے گل گلزار پیمبر

یہ جان یہ دل آپ کے قدموں پہ نچھاور

کر دیجئے مجھ پر بھی نگاہ کر آثار


اے عابد بیمار مرے عابد بیمار


تو بیٹھا ہوا صبر کے گیسو کو سنوارے

کرتا رہا مجبور نگاہوں سے نظارے

افسوس ترے سامنے لگتا رہا گھر بار


اے عابد بیمار مرے عابد بیمار


باقی نہیں اب کوئی جو یہ بار اٹھا لے

اے لال مرے عظمت دیں تیرے حوالے

پہنا کے عبا کہتے تھے رو کر شہ ابرار


اے عابد بیمار مرے عابد بیمار


وہ ضعف قدم اور ترے پاؤں میں زنجیر

پھر بھی تو نظر آتا تھا اک صبر کی تصویر

بے مثل ہے واللہ ترا جذبۂ ایثار


اے عابد بیمار مرے عابد بیمار


وہ خون میں ڈوبا ہوا اک شام کا منظر

آنکھوں میں ہے بے چادرۂ زینب مضطر

ہو واقعی تم صبر کی اک آہنی دیوار


اے عابد بیمار مرے عابد بیمار


ہے پیش نظر شام غریباں کا وہ منظر

شبیر ہیں موجود نہ عباس دلاور

اب اہل حرم کے ہو فقط تم ہی نگہدار


اے عابد بیمار مرے عابد بیمار


سکھلا نا زمانے کو محبت کا قرینہ

بن جانا سکینہ کیلئے باپ کا سینہ

صغراء ترے چہرے سے کرے بابا کا دیدار


اے عابد بیمار مرے عابد بیمار


گاتا ہے سدا آپ کی عظمت کا ترانہ

مصباح کو سر کا رکہیں بھول نہ جانا

جز آپ کے آقا نہیں اسکا کوئی غمخوار


اے عابد بیار مرے عابد بیمار
 
ـــــــــ
——

Leave a Comment

Related Post

Top Categories