madaarimedia

بحر غم ہو چلا بے کراں

 بحر غم ہو چلا بے کراں

المدد اے مدار جہاں


حال دل اپنا کرنے بیاں

در پہ آیا ہے اک بے زباں


ہے سپرد آپکے آشیاں

لاکھ چمکا کریں بجلیاں


آپ کا کوئی ثانی کہاں

آپ تو ہیں مدار جہاں


مل گیا حاصل جستجو

سامنے ہے ترا آستاں


کیا کریں گے مرا حادثے

آپ جب مجھ پہ ہیں مہرباں


پھیلی ایمان کی روشنی

ہند میں آئے قطب جہاں


ہم ہیں آقا غلام آپ کے

جائیں در چھوڑ کر پھر کہاں


شمع دل کے نگہباں ہو تم

لاکھ اٹھتی رہیں آندھیاں


سمت محضر بھی چشم کرم

اے انیس دل ناتواں
  ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories