بر پا بزم پیمبر ہوگی
تا بہ قیامت گھر گھر ہوگی
عشق نبی کے جام چلیں گے
بھیڑ کنارِ کوثر ہوگی
دیوانوں کو عید ہے مرقد
دید جمال انور ہوگی
آئے وہ دیکھو سرور عالم
اب ہر ایک مہم سر ہوگی
دیکھیں گے سرکار کا جلوہ
بادہ کشی بے ساغر ہوگی
صبح کی زنجیریں جو ٹوٹیں
شام مدینے جا کر ہوگی
خلد ادیب” ہے دشت مدینہ
بستی کتنی سندر ہوگی