madaarimedia

بس گئی خضری کی تصویر مری آنکھوں میں

 بس گئی خضری کی تصویر مری آنکھوں میں

ہے مرے خواب کی تعبیر مری آنکھوں میں


چاہوں جب گنبد خضری کا نظارا کر لوں

کاش پیدا ہو وہ تاثیر مری آنکھوں میں


دیکھا جب گنبد خضری تو یہ محسوس ہوا

جیسے ہو حسن کی جاگیر مری آنکھوںمیں


اب پھٹکتا ہی نہیں پاس مرے رجس گناہ

دیکھ کر نقشہ تطہیر مری آنکھوں میں


یہ عمر کہتے ہیں کیسے نہ کہوں میں آقا

ہے بلال آپ کی توقیر مری آنکھوں میں


یہ کہیں ناوک دیدار مدینہ تو نہیں

چھتا رہتا ہے کوئی تیر مری آنکھوں میں


سلسلہ عشق رسالت سے ہے جس کا محضر

آنسؤوں کی ہے وہ زنجیر مری آنکھوں میں
 ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories