madaarimedia

بگڑا ہوا بنتا ہے ہر کام مدینے میں

 بگڑا ہوا بنتا ہے ہر کام مدینے میں
پائیگا دل بسمل آرام مدینے میں

اے گردش روز و شب اتنا تو کرم کر دے

کعبے میں سحر گزرے اور شام مدینے میں


قسمت کے دھنی وہ ہیں جو دیکھ کے آئے ہیں

پھیلے ہوئے انوار اسلام مدینے میں


جو موت کہ آنی ہے بے نام و نشاں کرنے

وہ موت ہے جینے کا پیغام مدینے میں


تسلیم کہ ہے بیشک آغاز بر الیکن

ہوگا مری ہستی کا انجام مدینے میں


ملتی ہے جسے پی کر صدیقی ، وفاروق

آؤ نہ پئیں چل کر وہ جام مدینے میں


جو کفر سمجھتے ہوں تعظیم محمد کو

کہدے کوئی ایسوں کا کیا کام مدینے میں


دیوار و در مکہ ہیں ساتھ محمد کے

کعبے نے بھی باندھا ہے احرام مدینے میں


آیا ہے ادیب ” اپنے الزام جنوں سر پر

اے کاش یہ سر آتا الزام مدینے میں

 _______________


_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories