madaarimedia

بھرے آنکھوں میں آنسو ہیں لگے ہونٹوں پہ تالے ہیں

 بھرے آنکھوں میں آنسو ہیں لگے ہونٹوں پہ تالے ہیں

جوار گنبد خضرا ترے منظر نرالے ہیں


فروزاں ہے چراغ عشق احمد میرے سینے میں

مری راہوں میں ہر جانب اجالے ہی اجالے ہیں


زمیں سے آسماں تک ہر طرف ہے نور کی برکھا

یہ لگتا ہے کہ سرکار دو عالم آنے والے ہیں


مری خوش قسمتی پر کہکشاں بھی رشک کرتی ہے

رہ طیبہ کے کانٹے اور مرے تلووں کے چھالے ہیں


فضائیں مہکی مہکی ہیں ہوائیں بہکی بہکی ہیں

مئے عشق رسالت کے کسی نے جام اچھالے ہیں


اسی کی رحمتیں ہم پر گھٹائیں بن کے چھائی ہیں

تنے جس کی حفاظت کے لئے مکڑی کے جالے ہیں


نہ جانے شدت غم سے یہ کب کا چور ہو جاتا

تیری یادیں ہی بس آقا مرے دل کو سنبھالے ہیں


ہیں اس جانب عمر تو اس طرف صدیق ہیں “مصباح”

لیے حلقے میں اپنے چاند کو دونوری ہالے ہیں
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories