بیاں کیا ہو سکے رتبہ مجدد الف ثانی کا
نبی نے خود دیا مژدہ مجدد الف ثانی کا
چلا پایا نہ اکبر ہند میں دین الہی کو
جو سچ پوچھو یہ ہے صدقہ مجدد الف ثانی کا
وہ اپنے وقت کا اک سائباں بن بیٹھا دنیا میں
کہ جس پر پڑ گیا سایہ مجدد الف ثانی کا
جدھر دیکھو ہیں لہراتے انہیں کے نام کے پرچم
جہاں میں چلتا ہے سکہ مجدد الف ثانی کا
پڑے ہو کیوں ماۃ اور الف کے چکر تم لوگو
سنو تو پیار سے قصہ مجدد الف ثانی کا
میرا دعوی ہے منزل بڑھ کے خود اس کے قدم چومے
جو اپنا لے کوئی رشتہ مجدد الف ثانی کا
اسے مصباح دنیا نے محبت سے سدا دیکھا
جو دل سے بن گیا شیدا مجدد الف ثانی کا