بیاں ہو پائے کیا شان ابوایوب انصاری
نہیں آسان عرفان ابوایوب انصاری
مدینے میں ہر اک دل کی یہی تھی آرزو لیکن
بنے سرکار مہمان ابوایوب انصاری
جو انکی عظمتوں پر آنچ آئی تو ہم اہل دل
کرینگے جان قربان ابوایوب انصاری
جہاں کی تاجداری اسکے قدموں پر فدا ہوگی
جو بن جائے گا دربان ابوایوب انصاری
نچھاور ہوگا جو بھی دل سے انصار مدینہ پر
ملیگا اسکو فيضان ابوایوب انصاری
نہیں تھی اور کوئی بھی تمنا انکے سینے میں
تھے بس سرکار که ارمان ابوایوب انصاری
ملی مصباح کو ہر موڑ پر یوں فتح و نصرت ہے
که یہ ہے منقبت خوان ابو ایوب انصاری