madaarimedia

بے سہارا تھے ہم آسرا مل گیا

 بے سہارا تھے ہم آسرا مل گیا

یعنی دامان خیر الورى مل گیا


اب کسی رہنما کی ضرورت نہیں

مجھ کو سرکار کا نقش پا مل گیا


میری آوارہ پائی ہوئی مطمئن

جب سے شہر حبیب خدا مل گیا


کم ہے جو ناز قسمت پہ امت کرے

باعث نازش انبیاء مل گیا


کیا کہے بد نصیبی ابو جہل کی

کوئی پوچھے عمر سے کہ کیا مل گیا


سو گئے مطمئن ہو کے شیر خدا

جب انہیں بستر مصطفیٰ مل گیا


ہیں غریبوں کی جھرمٹ میں جلوہ فگن

ہم کو آقا کا محضر پتہ مل گیا
 ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories