نعت شریف
تاجدار ملک جن و بشر ہو جائے
جس کی جانب میرے آقا کی نظر ہو جائے
اس طرح طے شب ہستی کا سفر ہو جائے
ارض طیبہ میں پہنچتے ہی سحر ہو جائے
کاش اتنا میری آنکھوں میں اثر ہو جائے
دل جو تڑپے تو مدینے میں خبر ہو جائے
اس کے دربار کی رفعت کا تعین ہی نہیں
لامکاں جس کے لیے راہ گزر ہو جائے
بڑھ چلے لے کے جنوں مجھ کو مدینے کی طرف
تیز اتنی تپش سوز و جگر ہو جائے
عرض کر دینا ہمارے دل بے کس کا سلام
اے صبا تیرا جو طیبہ میں گزر ہو جائے
زندگی اپنی ولی اب جو رہی ہے باقی
ہے تمنا در آقا پہ بسر ہو جائے
جس کی جانب میرے آقا کی نظر ہو جائے
اس طرح طے شب ہستی کا سفر ہو جائے
ارض طیبہ میں پہنچتے ہی سحر ہو جائے
کاش اتنا میری آنکھوں میں اثر ہو جائے
دل جو تڑپے تو مدینے میں خبر ہو جائے
اس کے دربار کی رفعت کا تعین ہی نہیں
لامکاں جس کے لیے راہ گزر ہو جائے
بڑھ چلے لے کے جنوں مجھ کو مدینے کی طرف
تیز اتنی تپش سوز و جگر ہو جائے
عرض کر دینا ہمارے دل بے کس کا سلام
اے صبا تیرا جو طیبہ میں گزر ہو جائے
زندگی اپنی ولی اب جو رہی ہے باقی
ہے تمنا در آقا پہ بسر ہو جائے