madaarimedia

تعبیر چاہتا ہوں یہ دیکھا ہے خواب میں

تعبیر چاہتا ہوں یہ دیکھا ہے خواب میں
حاضر ہوں بارگاہ رسالت مآب میں

آخر رسول پاک کو آہی گیا ترس
کس درجہ تھی کشش مرے حال خراب میں

کونین اس اشاره انگشت پرنثار
جس نے شگاف ڈال دیا آفتاب میں

محشر میں اک نگاہِ رسالت بجھا گئی
جتنی بھری تھی آگ دل آفتاب میں

کونین سے اندیھروں کی چادر سمٹ گئی
چمکا جو آفتاب حراء تھا حجاب میں

لائی صبا مدینے سے پیغام انبساط
میری گزارشات الم کے جواب میں

وہ رحمت تمام ہیں کیا غم تجھے ” ادیب”
کب امتی کو دیکھ سکیں گے عذاب میں

 _______________


_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories