جاڑو میں دھوپ گرمی میں سایہ مدار ہیں
اپنے ہر ایک غم کا مداوا مدار ہیں
جھر جھر برس رہا ہے جو کل کائنات پر
فیضان مصطفے کا وہ جھرنا مدار ہیں
لخت دل حسین و حسن جان مرتضی
نور نگاه فاطمہ زہرا مدار ہیں
ہر سمت پر فشاں ہے جو غم کی سیاہ رات
کیا غم مجھے خوشی کا سویرا مدار ہیں
ملتا ہے جس کے صدقے میں ہر ساحل مراد
بحر حیات میں وہ سفینہ مدار ہیں
مسرور ہو کے شیخ محمد پکار اٹھے
اہل نظر کے واسطے کعبہ مدار ہیں
خالی نہیں کوئی جس کے دیار سے
مصباح واقعی میں داتا مدار ہیں