madaarimedia

جب سکوں ڈھونڈھنے بیکس کی نظر جاتی ہے

 جب سکوں ڈھونڈھنے بیکس کی نظر جاتی ہے

دامنِ رحمت عالم پہ ٹھہر جاتی ہے


پڑتے ہی نقشِ کفِ پائے محمد پہ نظر

آئینے کی طرح تقدیر نکھر جاتی ہے


شعلے برساتا ہے جب ظلم و ستم کا سورج

زلف سرکار دو عالم پہ بکھر جاتی ہے


کیوں مچلتے ہو در پاک نبی سے پہلے

آنسوؤ! آبروئے دیدۂ تر جاتی ہے


محو ذکر شہ دیں دیکھ کے دیوانوں کو

گردش وقت دبے پاؤں گذر جاتی ہے


پڑتے ہی روضۂ آقا کے منارے پہ نظر

رفعت چرخ نگاہوں سے اتر جاتی ہے


ہجر طیبہ میں تڑپتا ہے ادیب” خستہ

چھوڑ کر باد صبا اس کو کدھر جاتی ہے

 _______________


_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories