جذبات محبت کے اسباب بہم کرنا
آنکھوں گھٹا بر سے تب نعت رقم کرنا
ہمدرد نہیں اپنا کوئی بھی سر محشر
سر کار کرم کرنا سر کار کرم کرنا
کچھ پھول سجا لے نا آقا کی محبت کے
اپنے دل ویراں کو یوں رشک ارم کرنا
ترسی ہوئی آنکھوں کی بس ایک تمنا ہے
سرکار عطا ان کو دیدار حرم کرنا
سرکار کی سیرت نے یہ درس دیا ہم کو
دنیا کے لئے یارو سر اپنا نہ خم کرنا
ہے دل کو یقیں آقا دامن میں چھپائیں گے
پھر کیا جو زمانے کی عادت ہے ستم کرنا