جسے سیار عرش ولا مکاں کہنا ضروری ہے
اسی کے نقش پا کو کہکشاں کہنا ضروری ہے
یقینا وجہ تخلیق جہاں کہنا ضروری ہے
محمد کو ضمیر کن فکاں کہنا ضروری ہے
ابو بكر و عمر عثمان وحیدر جسکے ہیں تارے
نبوت کا انہیں وہ آسماں کہنا ضروری ہے
تمہارے سر پہ دستار شفاعت ہوگی محشر میں
تمہیں آقا شفیع عاصیاں کہنا ضروری ہے
وہ جس نے اپنے کاندھوں پر بٹھایا تھا یتیموں کو
اسی کو بس انیس بیکساں کہنا ضروری ہے
رسول پاک کے دولاڈلے اصرار کرتے ہیں
بلال خستہ جاں کو اب اذاں کہنا ضروری ہے
ہو وہ ” مصباح ” دنیا یا ہو محشر کی رکی کوئی منزل
حبیب حق کو اپنا پاسباں کہنا ضروری ہے