جلوہ فگن جو دیکھا جمال نبی یہاں
شب بھر طواف کرتی رہی چاندنی یہاں
جائے غلام ان کا کسی آستاں پہ کیوں
نعمات معرفت کی بھلا کیا کمی یہاں
ہر اک مرے کو مار کے زندہ مدار نے
دی ہے کرم سے اپنے نئی زندگی یہاں
شاہان باوقار ہوں یا کوئی خاکسار
ہیں دامن طلب لئے آئے سبھی یہاں
زندہ ولی ہیں وارث میخانہ رسول
آؤ بجھائی جاتی ہے تشنہ لبی یہاں
ہر سمت نور بار ہیں جلوے حیات کے
زندہ نبی وہاں ہیں تو زندہ ولی یہاں
جس کو کہیں سکون کی نعمت نہیں ملی
محضر اسے غموں سے اماں مل گئی یہاں