جو نام مصطفیٰ پر زندگی قربان کرتے ہیں
نچھاور انکے قدموں پر ہم اپنی جان کرتے ہیں
کرم ہم پر ابو بکر و عمر عثمان کرتے ہیں
ہماری مشکلیں مشکل کشا آسان کرتے ہیں
مدار دو جہاں کو بھیج کر بھارت کی دھرتی پر
رسول پاک اہل ہند پر احسان کرتے ہیں
کبھی بھی کر بلا والوں کا دامن ہم نہ چھوڑینگے
نبی کے چاہنے والے یہی اعلان کرتے ہیں
علی کا نام لیکر جان لیتے ہیں منافق کو
علی کے نام سے مومن کی ہم پہچان کرتے ہیں
برابر اپنے بتلاتے ہیں مقصود دو عالم کو
غضب کٹتا بڑا یہ نا سمجھ انسان کرتے ہیں
جھکا لیتے ہیں ساتوں آسماں سر اپنے اے ” مصباح “
بیاں جب سرور کونین کی ہم شان کرتے ہیں