جھکا اولیاء کا ہے سر اللہ اللہ
مدار دو عالم کا در اللہ اللہ
ملی زندگی جان من جنتی کو
دعاؤں کا تیری اثر اللہ اللہ
نظر پڑتی ہے جب تیرے آستاں پر
تو کہتے ہیں اہل نظر اللہ اللہ
ہر اک لب قطب جہاں تیری باتیں
ہر اک دل میں ہے تیرا گھر اللہ اللہ
کرم سے تیرے مل گئی ان کو منزل
بھٹک تے تھے جو در بدر اللہ اللہ
مجھے ہے یقیں آپ رکھتے ہیں آقا
میری دھڑکنوں کی خبر اللہ اللہ
ہیں آئے مرادوں کا دامن پسارے
حضوری میں جن و بشر اللہ اللہ
نبی سے ملا جس کو نور ولایت
علی کا وہ نور نظر اللہ اللہ
غلام مدار جہاں سوءے جنت
چلا حشر میں بے خطر اللہ اللہ
جہاں جائے ان کے ہی چلےّ ہیں محضر
مدار جہاں کا سفر اللہ اللہ