جہاں انوار کے بادل ہر ایک جانب برستے ہیں
وہی طیبہ کے منظر دیکھنے کو ہم ترستے ہیں
بہن کے گھر عمر تلوار لیکر تو پہنچتے ہیں
مگر قرآن کی آیات سن کر کلمہ پڑھتے ہیں
جگانے کے لئے سدرہ نشیں معراج کی شب کو
میرے سرکار کے تلووں سے اپنی آنکھ ملتے ہیں
مدینہ واقعی وہ مرکز انوار ہے لوگوں
جہاں سے چاند سورج بھی ضیاء لیکر چمکتے ہیں
جنہونے سرور کونین کے قدموں کو چوما تھا
مدینے پاک کے وہ آج بھی پتھر چمکتے ہیں
بلال مصطفی کی شان تو دیکھو جہاں والوں
کہ اُنکی ہی اذاں سن کر فرشتے صبح کرتے ہیں
صدا ائے شاد وہ گمراہیوں سے دور رہتے ہیں
نبی کی آل سے جو بھی مسلماں پیار کرتے ہیں
وہی طیبہ کے منظر دیکھنے کو ہم ترستے ہیں
بہن کے گھر عمر تلوار لیکر تو پہنچتے ہیں
مگر قرآن کی آیات سن کر کلمہ پڑھتے ہیں
جگانے کے لئے سدرہ نشیں معراج کی شب کو
میرے سرکار کے تلووں سے اپنی آنکھ ملتے ہیں
مدینہ واقعی وہ مرکز انوار ہے لوگوں
جہاں سے چاند سورج بھی ضیاء لیکر چمکتے ہیں
جنہونے سرور کونین کے قدموں کو چوما تھا
مدینے پاک کے وہ آج بھی پتھر چمکتے ہیں
بلال مصطفی کی شان تو دیکھو جہاں والوں
کہ اُنکی ہی اذاں سن کر فرشتے صبح کرتے ہیں
صدا ائے شاد وہ گمراہیوں سے دور رہتے ہیں
نبی کی آل سے جو بھی مسلماں پیار کرتے ہیں
اسکو آگے بھی شئیر کریں