جہاں میں کوئی کام میرے نہ آتا اگر تم نہ ہوتے
ہر اک مجھکو اپنی نظر سے گراتا اگر تم نہ ہوتے
میری کشتئی دل کی تم نے ہی کی ہے سدا ناخدائی
مجھے کون طوفان غم سے بچاتا اگر تم نہ ہوتے
تمہاری نگاہ کرم پر نچھاور اے قطب دو عالم
زمانہ ہمیں کتنے تیور دکھاتا اگر تم نہ ہوتے
ہر اک موڑ پر بس تمہارا کرم ہی مرے کام آیا
ہر اہل ستم پھر ستم مجھ پہ ڈھاتا اگر تم نہ ہوتے
حقارت سے دنیا نے ٹھکرا دیا مجھکو اے میرے آقا
مجھے کون اپنے گلے سے لگاتا اگر تم نہ ہوتے
تمہاری یہ شفقت مری خوش نصیبی ہے اے مرے آقا
مجھے دھمکیاں دیکے دشمن ڈراتا اگر تم نہ ہوتے
مدار دو عالم یہی وقت اک دن بقول محدث
زمانے میں اک دم قیامت اٹھاتا اگر تم نہ ہوتے
تمہاری غلامی کے صدقے میں مجھ کو ملا یہ شرف ہے
کوئی کیوں مری راہ میں پلکیں بچھاتا اگر تم نہ ہوتے
تمہارے کرم کے اجالوں سے روشن ہے اسکا مقدر
نہ مصباح دنیا میں یوں جگمگاتا اگر تم نہ ہوتے