madaarimedia

حاصل شوق حضوری نہیں حسرت کے سوا

 
حاصل شوق حضوری نہیں حسرت کے سوا
ہم اسے کیا کہیں محرومی قسمت کے سوا


ساری دنیا نے دیا کیا ہمیں نفرت کے سوا
صرف طیبہ ہے جہاں کچھ نہیں الفت کے سوا

قہر خالق کو کرم سے جو بدل سکتا ہے
ایسا کوئی بھی نہیں شاہ شفاعت کے سوا

منھ چھپائیں گے گنہگار کہاں حشر کے دن
حق کے محبوب ترے دامن رحمت کے سوا

امن عالم کی نئی راہ دکھانے والا
کس کا پیغام ہے پیغام رسالت کے سوا

منکر و ! مان لو سر کار کی عظمت ورنہ
کچھ نہ ہاتھ آئے گا محشر میں ندامت کے سوا

دیدۂ شوق کو دنیا ہو کہ سیر جنت
کچھ نہیں چاہئیے سرکار کی صورت کے سوا

ذات احمد سے عبارت ہے وجود کونین
سب ہیں افسانے اسی ایک حقیقت کے سوا

جائیں گے ہم سے گنہگار بھی جنت میں ادیب”
اور کیا کہئے اسے ان کی عنایت کے سوا

 _______________


_________

Leave a Comment

Related Post

Top Categories