madaarimedia

حاضر ہیں سرکار ہم حاضر ہیں

 ہر جانب میلہ سا لگا ہے ہر کوئی مصروف دعا ہے

سب کی ایک پکار حاضر ہیں سرکار ہم حاضر ہیں


گلیوں گلیوں گھوم رہے ہیں آقا کے مستانے

کوئی ان کی چادر چومیں کوئی سر پر تان

کہنے کا انداز جدا ہے لیکن سب کی ایک صدا ہے

ہم تم پر بلہار حاضر ہیں سرکار ہم حاضر ہیں


ان کی سخاوت اللہ اللہ جو مانگیں سو پائیں

عالمگیر ادب سے آئیں دامن بھر لے جائیں

فیض ولایت جب بٹتا ہے دیکھ کے منکر بھی کہتا ہے

داتا شاہ مدار حاضر ہیں سرکار ہم حاضر ہیں


شیخ محمد لاہوری سا عشق کہاں ہے ممکن

گھر سے طواف خانہ کعبہ کرنے چلے تھے لیکن

دنیا کی آنکھوں نے دیکھا قطب جہاں کو جان کے کعبہ

گرد پھرے سوبار حاضر ہیں سرکار ہم حاضر ہیں


کس کو سنائیں اپنی بپتا کون مدد کو آئے

اپنا بھی اور بیگانہ بھی دیکھ ہمیں کترائے

دکھ کے بادل چھائے سر پر اور بلا منڈلائے سر پر

کوئی نہیں غمخوار حاضر ہیں سرکار ہم حاضر ہیں


سارے ساتھی مطلب کے ہیں کس سے لگائے آس

دنیا ہے اک ریت کا دریا کیسے بجھائے پیاس

آپ کا جب محضر کہلائے پھر کس کی چوکھٹ پر جائے

بیری ہے سنسار حاضر ہیں سرکار ہم حاضر ہیں
  ——

—–

Leave a Comment

Related Post

Top Categories