حبیب حق کا ہو جس میں ظہور کیا کہنا
وہ ایک لمحۂ کیف و سرور کیا کہنا
دلوں کے پاس نگاہوں سے دور کیا کہنا
مرے رسول کا غیب و حضور کیا کہنا
اس ایک محور حق ہی کے گرد پھرتے ہیں
تمام عالم ظلمات و نور کیا کہنا
لب کلیم و مسیحا پہ عظمتیں ان کی
انہیں کے حق میں کلام زبور کیا کہنا
ز فرش تا بہ سر عرش کوئی محفل ہو
حضور آپ ہیں صدر الصدور کیا کہنا
تمہارے قدموں میں جنت کی کنجیاں ہونگی
تمہارا مرتبہ روز نشور کیا کہنا
در رسول پہ دونوں کو سر رنگوں پایا
جنوں کا جوش خرد کا شعور کیا کہنا
زمانہ لائے گا کیا ایسی سادگی کی مثال
چٹائی فرش ، غذا میں کھجور کیا کہنا
نگاه رحمت عالم بھی جھوم جھوم اٹھی
ترا نصیب دل نا صبور کیا کہنا
کسی کو صدق ملا اور بنا کوئی فاروق
تمہاری مرحمتوں کا وفور کیا کہنا
جمال گنبد خضرا کا کیا بیاں ہو ” ادیب”
طواف میں ہے تجلئ طور کیا کہنا
وہ ایک لمحۂ کیف و سرور کیا کہنا
دلوں کے پاس نگاہوں سے دور کیا کہنا
مرے رسول کا غیب و حضور کیا کہنا
اس ایک محور حق ہی کے گرد پھرتے ہیں
تمام عالم ظلمات و نور کیا کہنا
لب کلیم و مسیحا پہ عظمتیں ان کی
انہیں کے حق میں کلام زبور کیا کہنا
ز فرش تا بہ سر عرش کوئی محفل ہو
حضور آپ ہیں صدر الصدور کیا کہنا
تمہارے قدموں میں جنت کی کنجیاں ہونگی
تمہارا مرتبہ روز نشور کیا کہنا
در رسول پہ دونوں کو سر رنگوں پایا
جنوں کا جوش خرد کا شعور کیا کہنا
زمانہ لائے گا کیا ایسی سادگی کی مثال
چٹائی فرش ، غذا میں کھجور کیا کہنا
نگاه رحمت عالم بھی جھوم جھوم اٹھی
ترا نصیب دل نا صبور کیا کہنا
کسی کو صدق ملا اور بنا کوئی فاروق
تمہاری مرحمتوں کا وفور کیا کہنا
جمال گنبد خضرا کا کیا بیاں ہو ” ادیب”
طواف میں ہے تجلئ طور کیا کہنا