madaarimedia

حقیقتوں سے سجا کوئی خواب دیکھیں گے

 حقیقتوں سے سجا کوئی خواب دیکھیں گے

لحد میں روئے رسالت مآب دیکھیں گے


ترے پسینے کی یادیں انہیں رلائیں گی

جو تیرے چاہنے والے گلاب دیکھیں گے


ہماری فکر کی کھل جائیگی ہر اک کھڑکی

جو علمِ شہر نبی کا وہ باب دیکھیں گے


نبی دکھائیں گے اپنی شفاعتوں کے ہنر

ہم عاصیوں کو جو روز حساب دیکھیں گے


ورق ورق اسی امید میں بکھیرے ہیں

کبھی تو وہ میرے دل کی کتاب دیکھیں گے


نبی کا طوق غلامی پہن لیا ہم نے

اب آئے کوئی بھی افراسیاب دیکھیں گے


کرم کریں گے وہ ” مصباح ” یہ یقیں ہے مجھے

حضور جب مرا حال خراب دیکھیں گے
ـــــــــ

——


Leave a Comment

Related Post

Top Categories